PCI logo

Pakistan-China Institute

Realizing the Future Collectively

کووڈ-19کے بعد پہلے پارلیمانی وفد کے دورہ چین سے دوطرفہ تعاون میں اضافے کی راہ ہموار:’مشترکہ کاوشوں کے ذریعے سے آزمائشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے’،مشاہد حسین


Source : PCI Date : 05-07-2023   

Mushahid Hussain elected chairman of CPEC parliamentary committee

(اسلام آباد۔ 3 جولائی 2023) سینیٹ کی دفاعی کمیٹی اور پاک چائنا انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید کی سربراہی میں سات پارلیمنٹیرینز پر مشتمل ایک اہم وفد کووڈ-19 کی وبا کے بعد پہلی بارچین کے اہم دورے پر روانہ ہو گا۔ اس انتہائی اہم متوقع دورے کا مقصد پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط پارلیمانی تبادلوں کو فروغ دینا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور تعاون کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید کے مطابق، “چاروں صوبوں کی 6 سیاسی جماعتوں کی نمائندگی پر مشتمل وفد تین جہتی مقاصد کے تحت چین کا دورہ کر رہا ہے: الف) پاکستان کی خارجہ پالیسی کے اہم باب کے طور پر پاک چین دوستی کو فروغ دینے کے لیے پاکستانی پارلیمنٹ کے عزم کا اعادہ کرنا؛ ب) ترقی اور جدیدیت کے چینی تجربے سے سبق حاصل کرنا جو سی پیک کو بھی نئے مرحلے میں داخل کرسکتے ہیں۔ ج) اپنے پڑوس میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر چینی دوستوں اور ہم منصبوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرنا تاکہ پاکستان اور چین مشترکہ آزمائشوں سے مشترکہ طور پر نمٹ سکیں۔ .
ارکان پارلیمنٹ کے اس وفدمیں ایم این اے اور وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن مہیش کمار ملانی، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین محسن داوڑ، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے چیئرمین محمد ابوبکر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وفد میں پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن غوث بخش خان مہر، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی، نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کے رکن نثار احمد چیمہ اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور ،نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن، سائنس اور ٹیکنالوجی، اور آبی وسائل کی ممبرسینیٹر ثناء جمالی شامل ہیں۔
چین میں اپنے قیام کے دوران وفد چین کی وزارت خارجہ کے سینئر عہدیداران، سی پی سی سینٹرل کمیشن کے بین الاقوامی ڈپارٹمنٹ ایم ای ٹی، قومی عوامی رابطہ کار کے نمائندوں اور چینی عوام مشاورتی کانفرنس کے اراکین سے ملاقاتیں کرےگا اور عوامی جمہوریت کے اصولوں سے ہم آہنگ ہوگا ۔ ان ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے اہم امور پر غور کیا جائے گا جس میں متعدد شعبوں میں گہرے تعاون کے لیے ایک کورس ترتیب دیا جائے گا۔ وفد چین کےنیشنل میوزیم کے دورے کے علاوہ کاروباری رہنماؤں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔
اعلیٰ سطحی میٹنگز ، اہم اداروں کے دوروں اور کاروباری رہنماؤں اور میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ ملاقاتوں کے علاوہ وفد کا یہ دورہ باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے اور دوطرفہ تعاون کے روشن مستقبل کے لیے نیک شگون ثابت ہوگا ۔علاوہ ازیں،اس دورے سےپاکستان اور چین کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہونگے کیونکہ یہ وفد پارلیمانی ڈپلومیسی کی ایک اہم پیش رفت کا آغاز کر رہا ہے۔